Thursday, 28 November 2019

چاند تاروں بھرے تالاب نہیں دیکھیں گے

چاند تاروں بھرے تالاب نہیں دیکھیں گے
آپ جنت میں بھی پنجاب نہیں دیکھیں گے
جن کو جنت بھی ملی ان کا خسارا یہ ہے
اب وہ جنت کے کبھی خواب نہیں دیکھیں گے
کوئی اقرار یا انکار نہیں چمکے گا
شام آئے گی تو مہتاب نہیں دیکھیں گے
جو قریبی ہیں انہیں اور قریبی جانیں
آپ جنت میں یہ احباب نہیں دیکھیں گے
داہنی جیب میں جو دل ہے وہی کافی ہے
تجھ تک آنا ہوا اسباب نہیں دیکھیں گے

احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment