Thursday, 28 November 2019

بھنگڑے پہ اور دھمال پہ بھی ٹیکس لگ گیا

بھنگڑے پہ اور دھمال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
واعظ کے قیل و قال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
شادی کے بارے میں کبھی نہ سوچنا چھڑو
سنتے ہیں اس خیال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
ہے جس حسین کے گال پہ ڈمپل کوئی کہ تِل
ہر اس حسین کے گال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
کھانے کے بعد دانتوں میں تِیلا نہ پھیرنا
دانتوں کے ہے خِلال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
کرتی ہے جو ماسیاں دس دس گھروں میں کام
ان ماسیوں کے بھی مال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
جنگل میں مور ناچا تو آۓ گا اس کو بِل
اب مورنی کی چال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
کھانا کسی کو کھاتے ہوۓ دیکھنا بھی مت
کیونکہ اب تو رال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
بچے تو پہلے دو ہی تھے اچھے مگر یہ کیا
اب ایک نونہال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
سنڈے کے سنڈے ملتے تھے ہم مفت میں مگر
اب یار سے وصال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
کہتے ہیں اس سے بات نہ کرنا بغیر فیس
بیگم سے بول چال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
اعلان یہ غریبوں کی بستی میں کل ہوا
مردوں کے انتقال پہ بھی ٹیکس لگ گیا
کیوں اتنے ٹیکس لگ گئے پوچھا جو یہ سوال
گیلانی اس سوال پہ بھی ٹیکس لگ گیا

سلمان گیلانی

No comments:

Post a Comment