وہ نہیں ملتا مجھے، اس کا گلہ اپنی جگہ
اس کے میرے درمیاں کا، فاصلہ اپنی جگہ
زندگی کے اس سفر میں، سینکڑوں چہرے ملے
دل کشی ان کی الگ، پیکر تیرا اپنی جگہ
تجھ سے مل کر، آنے والے کل سے نفرت مول لی
اِک مسلسل دوڑ میں ہیں، منزلیں اور فاصلے
پاؤں تو اپنی جگہ ہیں، راستہ اپنی جگہ
افتخار امام صدیقی
No comments:
Post a Comment