Saturday, 16 November 2019

چائے پی اور شرافت سے کھسک لے پگلی

چائے والا

چائے پی اور شرافت سے کھسک لے پگلی
چائے کے بیس روپے ہیں تو وہ دیتی جانا
کیا کہا، تُو نے دکھانی ہے مجھے دنیا نئی
کیا کہا، تُو نے مجھے رنگ نیا دینا ہے؟
کیا کہا، میری جگہ چائے کا ہوٹل تو نہیں
آنکھ نیلم ہے مِری رنگ ہے سونے جیسا
میں تو بِک سکتا ہوں ہیروں کے برابر تُل کر
تُو مجھے اچھے خریداروں میں لے جائے گی
اس جگہ رنگ بھی بِکتا ہے وہاں خوشبو بھی
ناک اور کان کے ہمراہ نظر بِکتی ہے
نقش اچھے ہوں تو پھر واہ خبر بِکتی ہے
تیرا دل رکھنے کو چل چلتا ہوں کوٹھے تیرے
سیر کا موقع ہے کچھ سیر ہی کر لی جائے
چار چھ دن کی کہانی ہے مِری، بیچ لے تُو
پھر وہی میں، مِرا ہوٹل، مِری محنت، مِری چائے

عابی مکھنوی

No comments:

Post a Comment