Saturday 20 April 2013

کس شان کے پیوند ہیں کیا چاکِ قبا ہیں

کِس شان کے پیوند ہیں، کیا چاکِ قبا ہیں
صحرا کے بگوُلے تِری گلیوں میں گدا ہیں
تارے بھی ہمیں راہ سجھانے سے ہیں قاصر
ہم لوگ عجب دشت نوردانِ اَنا ہیں
فاقے ہیں، ہمیں گھر سے نکلنا نہیں آتا
آنسو ہیں، مگر ہم پسِ دیوار رِثا ہیں
یہ شہر کے باسی ہیں کہ اُڑتے ہوئے پتے
یہ شہر کے حاکم ہیں کہ جنگل کی ہوا ہیں
ماؤں سے بچھڑ کر بڑا مشکل ہے پنپنا
کلیوں میں جو خوُشبو تھے وہ خوُشبو کے گدا ہیں
ہم گھر سے چلے تھے کہ چلو دُھوپ ہی دیکھیں
اے خاکِ رہِ یار! یہ اشجار سے کیا ہیں؟
خالدؔ تنِ افلاس چُھپائے نہیں چُھپتا
کِس شان کے پیوند ہیں، کیا چاکِ قبا ہیں

خالد احمد

No comments:

Post a Comment