Sunday, 7 April 2013

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہات میں تیرا ہات نہیں

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہات میں تیرا ہات نہیں
صد شُکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں
مشکل ہے اگر حالات وہاں، دل بیچ آئیں، جاں دے آئیں
دل والو! کوچۂ جاناں میں‌، کیا ایسے بھی حالات نہیں
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
میدانِ وفا دربار نہیں، یاں‌ نام و نسب کی پُوچھ کہاں
عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں
گر بازی عشق کی بازی ہے، جو چاہو لگا دو، ڈر کیسا؟
گر جیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں

فیض احمد فیض

No comments:

Post a Comment