Sunday, 7 April 2013

نالۂ صبا تنہا پھول کی ہنسی تنہا

نالۂ صبا تنہا، پھول کی ہنسی تنہا
اس چمن کی دنیا میں، ہے کلی کلی تنہا
رات دن کے ہنگامے، ایک مہیب تنہائی
صبحِ زیست بھی تنہا، شامِ زیست بھی تنہا
کون کس کا غم کھائے، کون کس کو بہلائے
تیری بے کسی تنہا، میری بے بسی تنہا
دیکھئے تو ہوتے ہیں سارے ہمقدم رہرو
کاٹئے تو کٹتی ہے راہِ زندگی تنہا
چارہ ساز ہو کر بھی، حسن کے یہ تیور ہیں
درد سے تڑپتا ہے، سوزِ عاشقی تنہا

صوفی تبسم

No comments:

Post a Comment