Saturday 6 April 2013

چاند ستارے قید ہیں سارے وقت کی بندی خانے میں

چاند ستارے قید ہیں سارے وقت کی بندی خانے میں
لیکن میں آزاد ہوں ساقی چھوٹے سے پیمانے میں
عمر ہے فانی، عمر ہے باقی، اسکی کچھ پروا ہی نہیں
تو یہ کہہ دے، وقت لگے گا کتنا آنے جانے میں
تجھ سے دُوری دُوری کب تھی، پاس اور دُور تو دھوکا ہیں
فرق نہیں انمول رتن کو کھو کر پھر سے پانے میں
دو پل کی تھی اندھی جوانی، نادانی کی، بھر پایا
عمر بھلا کیا بیتے ساری رو رو کر پچھتانے میں
پہلے تیرا دیوانہ تھا، اب ہے اپنا دیوانہ
پاگل پن ہے ویسا ہی کچھ، فرق نہیں دیوانے میں
خوشیاں آئیں، اچھا، آئیں، مجھ کو کیا، احسان نہیں
سدھ بدھ ساری بھول گیا ہوں دکھ کے گیت سُنانے میں
اپنی بیتی کیسے سنائیں، مدھ مستی کی باتیں ہیں
میرا سارا جیون بیتا پاس کے اک مے خانے میں

میرا جی

No comments:

Post a Comment