Friday 31 October 2014

ہوائے شہر یہاں کس طرح چلی بابا

ہوائے شہر یہاں کس طرح چلی بابا
کہ گانو جلنے لگا ہے گلی گلی بابا
درخت کیوں ہیں سراسیمگی کے عالم میں
مچی ہے کیسی پرندوں میں کھلبلی بابا
نہ جانے کیسا بچھایا تھا جال چوروں نے
کہ آج پھنس گیا سِم سِم میں خود علی بابا
یہ رات یوں بھی ہمیں جاگ کر گزارنی ہے
کہانی کوئی سناؤ بری بھلی بابا
یہاں تو سر ہی نہیں سارا شہر زد میں ہے
ہے کیسی فرقہ پرستی کی اوکھلی بابا
حنائی روح چتاؤں کے پاس گھومتی ہے
یہ کس کا جسم جلا آج صندلی بابا

فریاد آزر

No comments:

Post a Comment