AFRICA COME BACK
(ایک رجز)
آ جاؤ، میں نے سن لی ترے ڈھول کی ترنگ
آ جاؤ، مست ہو گئی میرے لہو کی تال
آ جاؤ ایفریقہ
آ جاؤ، میں نے دھول سے ماتھا اٹھا لیا
آ جاؤ، میں نے درد سے بازو چھڑا لیا
آ جاؤ، میں نے نوچ دیا بے کسی کا جال
آ جاؤ ایفریقہ
پنجے میں ہتھکڑی کی کڑی بن گئی ہے گرز
گردن کا طوق توڑ کے ڈھالی ہے میں نے ڈھال
آ جاؤ ایفریقہ
جلتے ہیں ہر کچھار میں بھالوں کے مرگ نین
دشمن لہو سے رات کی کالک ہوئی ہے لال
آ جاؤ ایفریقہ
دھرتی دھڑک رہی ہے مرے ساتھ ایفریقہ
دریا تھرک رہا ہے تو بن دے رہا ہے تال
میں ایفریقہ ہوں، دھار لیا میں نے تیرا روپ
میں تو ہوں ،میری چال ہے تیری ببر کی چال
آ جاؤ ایفریقہ
آؤ ببر کیچال
آ جاؤ ایفریقہ
منٹگمری جیل ٤١ جنوری ٥٥ء
فیض احمد فیض
No comments:
Post a Comment