Saturday 25 October 2014

اگر فرقت کے صدمے کم نہ ہوں گے

اگر فرقت کے صدمے کم نہ ہوں گے
 کسی دن دیکھ لینا ہم نہ ہوں گے
 جو ڈر جائے اجل کا نام سن کر
 وہ کوئی اور ہوں گے ہم نہ ہوں گے
 تیرا قامت اٹھائے گا جو فِتنے
 قیامت سے وہ فِتنے کم نہ ہوں گے
چراغاں ہو گا صحنِ گلستاں میں
 بہاریں ہوں گی لیکن ہم نہ ہوں گے
 جو ہیں وابستہ درگاہِ جیلاںؒ، نصیرؔ
 ان کے کہیں سر خم نہ ہوں گے

سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment