ابھی پروں میں اڑانوں کا زور زندہ ہے
اداس چاند سے کہہ دو چکور زندہ ہے
میں اپنے گھر کی صداؤں کو مار بیٹھا ہوں
مگر پڑوس میں لوگوں کا شور زندہ ہے
دلہن نے یاس کے عالم میں خودکشی کر لی
جہیز جس نے چرایا وہ چور زندہ ہے
گلی میں شور بپا ہے مکیں کے مرنے کا
مگر وہ دفن ہے ملبے میں اور زندہ ہے
خدا کا شکر کہ فالج زدہ زمانے میں
میں مرتعش ہوں مِری پور پور زندہ ہے
رفیق سندیلوی
اداس چاند سے کہہ دو چکور زندہ ہے
میں اپنے گھر کی صداؤں کو مار بیٹھا ہوں
مگر پڑوس میں لوگوں کا شور زندہ ہے
دلہن نے یاس کے عالم میں خودکشی کر لی
جہیز جس نے چرایا وہ چور زندہ ہے
گلی میں شور بپا ہے مکیں کے مرنے کا
مگر وہ دفن ہے ملبے میں اور زندہ ہے
خدا کا شکر کہ فالج زدہ زمانے میں
میں مرتعش ہوں مِری پور پور زندہ ہے
رفیق سندیلوی
No comments:
Post a Comment