دل کیا ٹوٹا سارا بچہ ٹوٹ گیا
کھیل رہا تھا اور کھلونا ٹوٹ گیا
آنسو تو پہلے بھی ٹوٹا کرتے تھے
لیکن آج تو آنکھ کا دریا ٹوٹ گیا
پھول چڑھانے والے آنا چھوڑ گئے
رفتہ رفتہ قبر کا کتبہ ٹوٹ گیا
کون نہیں اکھڑے گا ان بھونچالوں میں
جب مجھ جیسا کوہ ہمالہ ٹوٹ گیا
آج بھی اس کی حاکمیت محسوس ہوئی
آج بھی بیدلؔ میرا ارادہ ٹوٹ گیا
بیدل حیدری
کھیل رہا تھا اور کھلونا ٹوٹ گیا
آنسو تو پہلے بھی ٹوٹا کرتے تھے
لیکن آج تو آنکھ کا دریا ٹوٹ گیا
پھول چڑھانے والے آنا چھوڑ گئے
رفتہ رفتہ قبر کا کتبہ ٹوٹ گیا
کون نہیں اکھڑے گا ان بھونچالوں میں
جب مجھ جیسا کوہ ہمالہ ٹوٹ گیا
آج بھی اس کی حاکمیت محسوس ہوئی
آج بھی بیدلؔ میرا ارادہ ٹوٹ گیا
بیدل حیدری
No comments:
Post a Comment