Friday 17 October 2014

اتفاق: دیارِغیر میں کوئی جہاں نہ اپنا ہو

اتفاق

دیارِغیر میں کوئی جہاں نہ اپنا ہو
شدید کرب کی گھڑیاں گزار چُکنے پر
کچھ اتفاق ہو ایسا کہ ایک شام کہیں 
کسی اِک ایسی جگہ سے ہو یوں ہی میرا گزر
جہاں ہجومِ گریزاں میں تم نظر آ جاؤ
اور ایک ایک کو حیرت سے دیکھتا رہ جائے

اختر الایمان

No comments:

Post a Comment