Wednesday 15 October 2014

ڈھونڈتے رہ جائیں گے جائے اماں اس دیس میں

ڈھونڈتے رہ جائیں گے جائے اماں اِس دیس میں
ظلم کرنے والے اِک دن حکمراں اِس دیس میں
اب کسی دہلیز سے انصاف ملتا ہی نہیں
لوگ دھرنے دے رہے ہیں یاں وہاں اِس دیس میں
حق بیانی کرنے والے اب یہاں ناپید ہیں
ہیں حکومت کے خواری ترجماں اِس دیس میں
ظلم کرنے والے سارے ایک دن پچھتائیں گے
قہر برسائے گا اِن پر آسماں اِس دیس میں
کوئی سنتا ہی نہیں فریاد یاں لاچار کی
عرض لے کر لوگ اب جائیں کہاں اِس دیس میں
حالتِ زارِ عوام الناس کا مت پوچھئے
ظلم و وحشت کا ہے اِک سیلِ رواں اِس دیس میں
ڈٹ گیا ہے آج جبرِ ناروا کے سامنے
اِک نئی امید ہے عمران خاں اِس دیس میں
ہم عبث سمجھے تھے اُن کو رہنما اپنا صفیؔ
رہزنوں کے بھیس میں ہیں حکمراں اِس دیس میں

عتیق الرحمٰن صفی

No comments:

Post a Comment