Thursday, 31 January 2019

جوہو کے کنارے

جوہُو کے کنارے

افق پہ دور
کشتیاں ہی کشتیاں جہاں تہاں
کوئی قریب بارِ نور سے عیاں تو کوئی دور کہر میں نہاں
ہر ایک ایسے جیسے ساکن و خموش و پر سکون، ہر ایک
بادباں ہے ناتواں
مگر ہر ایک ہے کبھی یہاں کبھی وہاں
سکوں میں ایک جستجوئے نیم جاں
حیاتِ تازہ و شگفتہ کو لیے رواں دواں
افق پہ دور کشتیاں ہی کشتیاں جہاں تہاں
قریب شورِ ساحلِ خمیدہ ہے 
ہر ایک موج یوں رمیدہ ہے
کہ جیسے آبدیدہ ہے
کہ دور افق پہ کشتیاں نہیں ہیں کوئی روح پارہ پارہ
غم گزیدہ ہے
کنارِ آب سیپیاں ہی سیپیاں ہیں ایک عکسِ ناتواں
اچانک اک گھٹا اُٹھی
اچانک اس کے پار آفتاب چھپ گیا
اچانک ایک پل میں کشتیاں بھی مٹ گئیں
کنارِ آب پر کھلی ہوئی پڑی ہوئی ہیں سیپیاں ہی سیپیاں

میرا جی

No comments:

Post a Comment