Thursday 1 March 2018

کبھی ممکن کبھی نہیں ممکن

کبھی ممکن کبھی نہیں ممکن
ہر گھڑی تو خوشی نہیں ممکن
ہم نے یہ زندگی سے سیکھا ہے
سب ہے ممکن، مگر سبھی نہیں ممکن
تان ٹوٹے ہمیشہ قسمت پر
جس کو چاہو وہی نہیں ممکن
بھول بیٹھا ہوں اپنے گھر کا پتہ
بھولنا وہ گلی نہیں ممکن
دوست دنیا کو ہوں بنا بیٹھا
کم ہو تیری کمی نہیں ممکن
جی لوں ابرک میں تیری دنیا میں
ایسا کیا دو گھڑی نہیں ممکن

اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment