Wednesday 28 March 2018

سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے

سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے
ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے
کیا اہلِ جہاں تجھ کو ستم گر نہیں کہتے
کہتے تو ہیں لیکن تِرے منہ پر نہیں کہتے
کعبے میں مسلمان کو کہہ دیتے ہیں کافر
بت خانے میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے
رندوں کو ڈرا سکتے ہیں کیا حضرتِ واعظ
جو کہتے ہیں اللہ سے ڈر کر نہیں کہتے
ہر بار نئے شوق سے ہے عرضِ تمنا
سو بار بھی ہم کہہ کے مکرر نہیں کہتے
میخانے کے اندر بھی وہ کہتے نہیں مےخوار
جو بات کہ مے خانے کے باہر نہیں کہتے
کہتے ہیں محبت فقط اس حال کو بسملؔ
جس حال کو ہم ان سے بھی اکثر نہیں کہتے​

بسمل سعیدی

No comments:

Post a Comment