محبت سے ڈرنا
نہ اہلِ خرد کی ملامت سے ڈرنا
نہ اہلِ جہاں کی شرارت سے ڈرنا
نہ دنیا کی فانی حکومت سے ڈرنا
نہ طاقت نہ قوت نہ حشمت سے ڈرنا
جو ڈرنا تو داغِ محبت سے ڈرنا
بلاؤں سے ڈرنا نہ آفت سے ڈرنا
نہ غم سے نہ دردِ مصیبت سے ڈرنا
نہ تکلیف سے اور نہ محنت سے ڈرنا
نہ دوزخ نہ شورِ قیامت سے ڈرنا
جو ڈرنا تو داغِ محبت سے ڈرنا
جوش ملیح آبادی
No comments:
Post a Comment