سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی یاد میں
جو بھیڑیوں کے ہاتھ کتابوں کا قتل ہے
انسانیت کے سارے نصابوں کا قتل ہے
ممکن نہیں بہار بھلائے کبھی اسے
پھولوں کے شہر میں جو گلابوں کا قتل ہے
سنتی رہی جہاں کبھی تہذیب لوریاں
اس شہرِ دلربا میں ربابوں کا قتل ہے
گوہؔر نہ بھولے کیسے بھلا قصہ خوانیاں
رحمان اورغنی کے یہ خوابوں کا قتل ہے
حبیب گوہر
No comments:
Post a Comment