Friday 30 March 2018

جو بھیڑیوں کے ہاتھ کتابوں کا قتل ہے

سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی یاد میں

جو بھیڑیوں کے ہاتھ کتابوں کا قتل ہے
انسانیت کے سارے نصابوں کا قتل ہے
ممکن نہیں بہار بھلائے کبھی اسے 
پھولوں کے شہر میں جو گلابوں کا قتل ہے
سنتی رہی جہاں کبھی تہذیب لوریاں
اس شہرِ دلربا میں ربابوں کا قتل ہے
گوہؔر نہ بھولے کیسے بھلا قصہ خوانیاں
رحمان اورغنی کے یہ خوابوں کا قتل ہے

حبیب گوہر

No comments:

Post a Comment