Friday 10 November 2017

گر دعا بھی کوئی چیز ہے تو دعا کے حوالے کیا

گر دعا بھی کوئی چیز ہے تو دعا کے حوالے کیا 
جا تجھے آج سے ہم نے اپنے خدا کے حوالے کیا 
ایک مدت ہوئی ہم نے دنیا کی ہر ایک ضد چھوڑ دی 
ایک مدت ہوئی ہم نے دل کو وفا کے حوالے کیا 
اس طرح ہم نے تیری محبت زمانے کے ہاتھوں میں دی 
جس طرح گل نے خوشبو کو باد صبا کے حوالے کیا 
بے بسی سی عجب زندگی میں اک ایسی بھی آئی کہ جب 
ہم نے چپ چاپ ہاتھوں کو رسمِ حنا کے حوالے کیا 
خون نے تیری یادیں سلگتی ہوئی رات کو سونپ دیں 
آنسوؤں نے تِرا درد روکھی ہوا کے حوالے کیا 

فرحت عباس شاہ

No comments:

Post a Comment