عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
سوادِ عشق نبیﷺ کیا کمال ہوتا ہے
دیارِ روح میں حسن و جمال ہوتا ہے
جو اس چراغ کا پروانہ بن کے رہ جائے
اسے نہ کھال نہ جاں کا خیال ہوتا ہے
سخاوتوں کے خزانے نثار ہوتے ہیں
پھر ایک بار زیارت سے جاں مشرف ہو
لبوں پہ شام و سحر یہ سوال ہوتا ہے
تمام وقت کے حاکم اسے سلام کریں
تمہاری راہ میں جو پائمال ہوتا ہے
گزر کے اس کی محبت کے امتحانوں سے
کوئی حسینؑ تو کوئی بلالؓ ہوتا ہے
نبی کا ہو کے جسے آس موت آ جائے
وہ شخص مرتا نہیں لازوال ہوتا ہے
سعادت حسن آس
No comments:
Post a Comment