Sunday, 19 November 2017

مناؤ خوشیاں زمین والو فلک سے خیر الانام آیا

عارفانہ کلام حمد نعت مقبت

فضا میں خوشبو بکھر گئی ہے لبوں پہ میرے سلام آیا
مناؤ خوشیاں زمین والو! فلک سے خیر الانامﷺ آیا
تمام راہیں ہوئیں وہ روشن جہاں بسیرے تھے تیرگی کے
جھکے ہیں کیا کیا اٹھے ہوئے سر یہ کون ذی احترام آیا
جو بزم ہو شاہِ دوسرا کی وہاں ادب کا لحاظ رکھنا
بلند اپنی صدا نہ کرنا کلامِ حق میں پیام آیا
نہ کوئی پانی پہ قتل ہو گا نہ کوئی زندہ گڑے گی بیٹی
جہالتوں کو مٹانے والا شفیق ہر خاص و عام آیا
درود کی ڈالیاں اترنے لگی ہیں مکہ کی وادیوں میں
لباسِ خاکی میں نورِ یزداں مثالِ ماہِ تمام آیا
ولی ولی کی نبی نبی کی وہ پیاس بھی ہے وہ آسؔ بھی ہے
ولی ولی کا قرار آیا نبی نبی کا امام آیا

سعادت حسن آس

No comments:

Post a Comment