Monday 13 November 2017

کچھ ایرے ہیں کچھ غیرے ہیں

کچھ ایرے ہیں، کچھ غیرے ہیں
کچھ نتھو ہیں، کچھ خیرے ہیں
کچھ جھوٹے ہیں، کچھ سچے ہیں
کچھ بڈھے ہیں، کچھ بچے ہیں
کچھ ململ ہیں، کچھ لٹھے ہیں
کچھ چیمے ہیں، کچھ چٹھے ہیں

کچھ تِلیر اور بٹیرے ہیں
کچھ ڈاکو اور لٹیرے ہیں
کچھ روٹی توڑ مچھندر ہیں
کچھ دارا، کچھ سکندر ہیں
کچھ اپنی بات کے پکے ہیں
کچھ جیب تراش اُچکے ہیں
کچھ ان میں ہر فن مولا ہیں
کچھ رولا ہیں، کچھ غولا ہیں
کچھ تاک دھنا دھن تاکے ہیں 
کچھ الٹے سیدھے خاکے ہیں
کچھ ان میں رنگ رنگیلے ہیں
کچھ خاصے چھیل چھبیلے ہیں
کچھ چورا چوری کرتے ہیں
کچھ سینہ زوری کرتے ہیں
ہر چند بڑے ہشیار ہیں یہ
شہ زور ہیں یہ، سردار ہیں یہ
اب قوم کی خاطر مرتے ہیں 
اسلام کا بھی دم بھرتے ہیں

آغا شورش کاشمیری

No comments:

Post a Comment