مسلکوں کو مٹا دیا میں نے
کر دیا سب کو ایک سا میں نے
موت سے کھیل کر یہ اپنی جان
آپ کے نام کی بجا میں نے
اب گورا کِیا ہے مدت بعد
دوسرے چانس پر قیاس کِیا
ایک موقع گنوا دیا میں نے
کھٹملوں سے جھڑپ روا رکھّی
پر نہ تیرا گلہ کِیا میں نے
فکرِ جاناں حلال مت جانو
پی لِیا کچھ شراب سا میں نے
تھی طبیعت بہار کی مانند
کر لیا کیا خزاں نما میں نے
بابر رحمٰن شاہ
No comments:
Post a Comment