عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی
تیری نعت اے شہِﷺ دو سرا دل بے قرار کی راگنی
مجھے تیری یاد سے واسطہ تیرا پیار ہے میرا راستہ
تیرا نام میری اساس ہے تیرا تذکرہ مِری بندگی
میں تو داس ہوں تیرے نام کا میں غلام تیرے غلام کا
جو نبیؐ کو میرے قبول ہوں وہی کاش میرے اصول ہوں
وہی صبر ہو وہی گفتگو وہی عاجزی وہی سادگی
مِری آس بھی تیری آس ہو میرا شوق بھی تیرا شوق ہو
میں نفس نفس میں بلا شبہ کروں تیری ذات کی پیروی
سعادت حسن آس
No comments:
Post a Comment