Sunday 19 November 2017

تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی

عارفانہ کلام حمد نعت مقبت

تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی
تیری نعت اے شہِﷺ دو سرا دل بے قرار کی راگنی
مجھے تیری یاد سے واسطہ تیرا پیار ہے میرا راستہ
تیرا نام میری اساس ہے تیرا تذکرہ مِری بندگی
میں تو داس ہوں تیرے نام کا میں غلام تیرے غلام کا
مِری بات بات کا حسن تو میرا ناز ہے تیری شاعری
جو نبیؐ کو میرے قبول ہوں وہی کاش میرے اصول ہوں
وہی صبر ہو وہی گفتگو وہی عاجزی وہی سادگی
مِری آس بھی تیری آس ہو میرا شوق بھی تیرا شوق ہو
میں نفس نفس میں بلا شبہ کروں تیری ذات کی پیروی

سعادت حسن آس

No comments:

Post a Comment