Friday, 3 November 2017

دھیان کا جب بھی کوئی پٹ کھولا

آورد

دھیان کا جب بھی کوئی پٹ کھولا
"میری بات نہ کہہ" دل بولا
دل کی بات کہی بھی نہ جائے 
ضبط کی ٹیس سہی بھی نہ جائے 
نظم میں کس کا ذکر کروں اب
فکر میں ہوں کیا فکر کروں اب
ایک عجیب الجھن میں گھرا ہوں 
کیا سوچوں، یہ سوچ رہا ہوں 

مجید امجد

No comments:

Post a Comment