فلمی گیت
ہم بے وفا ہرگز نہ تھے پر ہم وفا کر نہ سکے
ہم کو ملی اس کی سزا ہم جو خطا کر نہ سکے
کتنی اکیلی تھیں وہ راہیں ہم جن پہ اب تک اکیلے چلتے رہے
تجھ سے بچھڑ کے بھی او بے خبر تیرے ہی غم میں جلتے رہے
تُو نے کیا جو شکوہ ہم وہ گِلہ کر نہ سکے
ہم بے وفا ہرگز نہ تھے پر ہم وفا کر نہ سکے
تم نے جو دیکھا سنا سچ تھا مگر کتنا تھا سچ یہ کس کو پتا؟
جانے تمہیں میں نے کوئی دھوکہ دیا جانے تمہیں کوئی دھوکہ ہوا
اس پیار میں سچ جھوٹ کا تم فیصلہ کر نہ سکے
ہم بے وفا ہرگز نہ تھے پر ہم وفا کر نہ سکے
ہم کو ملی اس کی سزا ہم جو خطا کر نہ سکے
آنند بخشی
No comments:
Post a Comment