Wednesday, 20 May 2020

اجل ان سے مل

تعارف

اجل! ان سے مل
کہ یہ سادہ دل
نہ اہلِ صلوٰۃ اور نہ اہلِ شراب
نہ اہلِ ادب اور نہ اہلِ حساب
نہ اہلِ کتاب
نہ اہلِ کتاب اور نہ اہلِ مشین
نہ اہلِ خلا اور نہ اہلِ زمین
فقط بے یقین
اجل! ان سے مت کر حجاب
اجل! ان سے مل
بڑھو تم بھی آگے بڑھو
اجل سے ملو
بڑھو، نو تونگر گداؤ
نہ کشکولِ دریوزہ گردی چھپاؤ
تمہیں زندگی سے کوئی ربط باقی نہیں
اجل سے ہنسو اور اجل کو ہنساؤ
بڑھو، بندگانِ زمانہ بڑھو بندگانِ درم
اجل! یہ سب انسان منفی ہیں
منفی زیادہ ہیں، انسان کم
ہو ان پر نگاہِ کرم

ن م راشد

No comments:

Post a Comment