گیت/غزل
پیار کا پہلا خط لکھنے میں وقت تو لگتا ہے
نئے پرندوں کو اڑنے میں وقت تو لگتا ہے
جسم کی بات نہیں، ان کے دل تک جانا تھا
لمبی دوری طے کرنے میں وقت تو لگتا ہے
گانٹھ اگر لگ جائے تو پھر رشتے ہوں یا ڈوری
ہم نے علاجِ زخمِ دل تو ڈھونڈ لیا، لیکن
گہرے زخموں کو بھرنے میں وقت تو لگتا ہے
شاہد کبیر
No comments:
Post a Comment