کورونا شاعری
خوف و ہراس پھیلا ہے قُرب و جوار میں
جب سے وبا یہ آئی ہے اپنے دیار میں
اک پَل تو یوں لگا کہ کورونا مجھے بھی ہے
میں نے علامتیں جو پڑھیں اشتہار میں
کیسی ہے یہ وبا؟ کہ کوئی پوچھتا نہیں
اب احتیاط کر مِرے بھائی! کہ بعد میں
رہنا نہیں ہے کچھ بھی تِرے اختیار میں
میں چِھینکنے لگا تو کورونا کے خوف سے
غیروں نے بیٹھنے نہ دیا ‘بزمِ یار’ میں
بازار بند، گھر ہیں پڑے، اہلیہ کے ساتھ
’’قسمت میں قید لکھی تھی فصلِ بہار میں‘‘
کتنا ہے بدنصیب ظفرؔ دید کے لیے
اک ماہ سے گُزر نہ ہوا کُوئے یار میں
عمران ظفر
No comments:
Post a Comment