Tuesday 26 May 2020

پیار کی کہانی چاہیے

پیار کی کہانی چاہیے
٭٭٭٭
آدمی کو آدمی بنانے کے لیے
زندگی میں پیار کی کہانی چاہیے
اور کہنے کے لیے کہانی پیار کی
سیاہی نہیں، آنکھوں والا پانی چاہیے

جو بھی کچھ لٹا رہے ہو تم یہاں
وہ ہی بس تمہارے ساتھ جائے گا
جو چھپا کے رکھا ہے تجوری میں
وہ تو دھن نہ کوئی کام آئے گا
سونے کا یہ رنگ چھوٹ جانا ہے
ہر کسی کا سنگ چھوٹ جانا ہے
آخری سفر کے انتظام کے لیے
جیب بھی کفن میں اک لگانی چاہیے
آدمی کو آدمی بنانے کے لیے
زندگی میں پیار کی کہانی چاہیے

جو دکھوں میں مسکرا دیا
وہ تو اک گلاب بن گیا
دوسروں کے حق میں جو مٹا
پیار کی کتاب بن گیا
آگ اور انگارا بھول جا
تیغ اور دھارا بھول جا
درد کو مشعال میں بدلنے کے لیے
اپنی سب جوانی خود جلانی چاہیے
آدمی کو آدمی بنانے کے لیے
زندگی میں پیار کی کہانی چاہیے

درد گر کسی کا تیرے پاس ہے
وہ خدا تیرے بہت قریب ہے
پیار کا جو رس نہیں ہے آنکھوں میں
کیسا ہو امیر تُو غریب ہے
کھاتہ اور بہی تو رے بہانہ ہے
چیک اور صحیح تو رے بہانہ ہے
سچی ساکھ منڈی میں کمانے کے لیے
دل کی کوئی ہنڈی بھی بھنانی چاہیے

گوپال داس نیرج

1 comment: