کون کہتا ہے عشق راحت ہے
عشق یارو! بڑی اذیت ہے
تلخ لہجوں کو روز سہہ لینا
صبر رب کی عظیم نعمت ہے
عزتِ یار جو بھی کرتا ہے
عشق تن کو جلا کے بجھتا ہے
من کی یہ من گھڑت کہاوت ہے
تیرے ہونٹوں کا لطف لکھنا ہے
ایک بوسے کی بس ضرورت ہے
میرے مسئلے پہ غور کیجے گا
میرا مسئلہ فقط محبت ہے
شعر حمزہ کے کون سنتا ہے
شہر بھر پہ تِری حکومت ہے
حمزہ نقوی
No comments:
Post a Comment