مرے قریب ہی گو زرد شال رکھی ہے
بدن پہ میں نے مگر برف ڈال رکھی ہے
سنائی دی وہی آواز سبز پتّوں سے
کسی کی یاد ہوا نے سنبھال رکھی ہے
بھٹک بھٹک گئی سسّی تھلوں کے ٹیلے پر
یہ گوٹھ پیار کی گو دیکھ بھال رکھی ہے
مرا اِک مشورہ ہے اِلتجا نئیں
تو میرے پاس سے اس وقت جا نئیں
کوئی دَم چَین پڑ جاتا مجھے بھی
مگر میں خُود سے دَم بھر کو جُدا نئیں
میں خُود سے کچھ بھی کیوں منوا رہا ہوں
میں یاں اپنی طرف بھیجا ہوا نئیں