Saturday 23 November 2013

آپ اپنے رقیب ہوتے ہیں

آپ اپنے رقیب ہوتے ہیں
اہلِ دل بھی عجیب ہوتے ہیں
ہجر کی پُرخلوص راتوں میں
آپ کتنے قریب ہوتے ہیں
راحتوں سے گریز، غم سے فرار
بعض لمحے عجیب ہوتے ہیں
تم جنہیں عمر بھر نہیں ملتے
وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں
گردشیں رُک گئیں زمانے کی
آج دو دل قریب ہوتے ہیں

قابل اجمیری

No comments:

Post a Comment