ذرا ہم سے بھی ملتے جائیے گا
کبھو تو اس طرف بھی آئیے گا
ہمارا دل ہے قابو میں تمہارے
بھلا جی کیوں نہ اب ترسائیے گا
جو ہم رونے پہ آویں گے تو اے ابر
بجائے آب، خوں برسائیے گا
ق
کہا اے مصحفیؔ میں اُس سے اک دن
کہ بوسہ آج تو دلوائیے گا
جواب اس نے دیا مجھ کو کہ صاحب
کوئی یہ وقت ہے، پھر آئیے گا
غلام ہمدانی مصحفی
کبھو تو اس طرف بھی آئیے گا
ہمارا دل ہے قابو میں تمہارے
بھلا جی کیوں نہ اب ترسائیے گا
جو ہم رونے پہ آویں گے تو اے ابر
بجائے آب، خوں برسائیے گا
ق
کہا اے مصحفیؔ میں اُس سے اک دن
کہ بوسہ آج تو دلوائیے گا
جواب اس نے دیا مجھ کو کہ صاحب
کوئی یہ وقت ہے، پھر آئیے گا
غلام ہمدانی مصحفی
No comments:
Post a Comment