Saturday 23 November 2013

ذرا ہم سے بھی ملتے جائیے گا

ذرا ہم سے بھی ملتے جائیے گا
کبھو تو اس طرف بھی آئیے گا
ہمارا دل ہے قابو میں تمہارے
بھلا جی کیوں نہ اب ترسائیے گا
جو ہم رونے پہ آویں گے تو اے ابر
بجائے آب، خوں برسائیے گا
ق
کہا اے مصحفیؔ میں اُس سے اک دن
کہ بوسہ آج تو دلوائیے گا
جواب اس نے دیا مجھ کو کہ صاحب
کوئی یہ وقت ہے، پھر آئیے گا

غلام ہمدانی مصحفی

No comments:

Post a Comment