Friday 17 August 2012

رات کا پچھلا پہر ہے اور میں

رات کا پچھلا پہر ہے اور میں
جاگتا سوتا نگر ہے اور میں
میں کہ سنگ آسا ہُوا ہوں دوستو
کیسے جادو کا اثر ہے اور میں
حکم ہے جرعہ کشی کا دیکھئے
زہر لب پر قدح بھر ہے اور میں
زندگی صحرا سفر ہے جان لیں
سر پہ تپتی دوپہر ہے اور میں
پھول، پودے اور بستی سو گئی
آرزو کا اِک شجر ہے اور میں
لوگ سارے بے سماعت ہو گئے
شور کرتا زخمِ سر ہے اور میں
ایسا لگتا ہے کہ میں صحرا میں ہوں
رات ہے جاوید گھر ہے اور میں

جاوید ندیم

No comments:

Post a Comment