Friday, 21 March 2014

شہر ویران ہے خبر ہے تمہیں

شہر ویران ہے، خبر ہے تمہیں
کس کا نقصان ہے، خبر ہے تمہیں
عشق کی راہ چل پڑے ہو تم
کتنی سُنسان ہے، خبر ہے تمہیں
یہاں آتی ہے روز بادِ صبا
یہ گلستان ہے، خبر ہے تمہیں
فرقتِ یار میں بسر کرنا
کوئی آسان ہے، خبر ہے تمہیں
جس کو سینے کے ساتھ رکھتے ہو
مِرا دیوان ہے، خبر ہے تمہیں
کوئی دن میں سمجھ بھی جائے گا
وہ کہ نادان ہے، خبر ہے تمہیں
جس میں بِکتا نہیں ہے کچھ بھی کلیمؔ
ایک دُکان ہے، خبر ہے تمہیں

کلیم احسان بٹ

No comments:

Post a Comment