چمن میں نغمہ سرائی کے بعد یاد آئے
قفس کے دوست، رہائی کے بعد یاد آئے
وہ جن کو ہم تِری قُربت میں بھول بیٹھے تھے
وہ لوگ تیری جدائی کے بعد یاد آئے
وہ شعر یوسفِؑ کنعاں تھے جن کو بیچ دیا
حریمِ ناز کے خیرات بانٹنے والے
ہر ایک در کی گدائی کے بعد یاد آئے
ہم اتنے بھی گئے گزرے نہیں تھے جانِ فرازؔ
کہ تجھ کو ساری خدائی کے بعد یاد آئے
احمد فراز
No comments:
Post a Comment