Wednesday 19 March 2014

زندگی بھر یہ بوجھ ڈھونا ہے

زندگی بھر یہ بوجھ ڈھونا ہے
آگہی عمر بھر کا رونا ہے
رات ان کے بدن کی چاندی تھی
صبح ان کے بدن کا سونا ہے
سایۂ دار، سایۂ دیوار
عشق کا اوڑھنا بِچھونا ہے
کاش کوئی ہمیں یہ بتلا دے
کس کے سینے سے لگ کے رونا ہے
علم، عرفان، آگہی، خالدؔ
خاک کے ساتھ خاک ہونا ہے

خالد احمد

No comments:

Post a Comment