زندگی بھر یہ بوجھ ڈھونا ہے
آگہی عمر بھر کا رونا ہے
رات ان کے بدن کی چاندی تھی
صبح ان کے بدن کا سونا ہے
سایۂ دار، سایۂ دیوار
عشق کا اوڑھنا بِچھونا ہے
کاش کوئی ہمیں یہ بتلا دے
کس کے سینے سے لگ کے رونا ہے
علم، عرفان، آگہی، خالدؔ
خاک کے ساتھ خاک ہونا ہے
آگہی عمر بھر کا رونا ہے
رات ان کے بدن کی چاندی تھی
صبح ان کے بدن کا سونا ہے
سایۂ دار، سایۂ دیوار
عشق کا اوڑھنا بِچھونا ہے
کاش کوئی ہمیں یہ بتلا دے
کس کے سینے سے لگ کے رونا ہے
علم، عرفان، آگہی، خالدؔ
خاک کے ساتھ خاک ہونا ہے
خالد احمد
No comments:
Post a Comment