ان شوخ حسینوں پہ جو مائل نہیں ہوتا
کچھ اور بلا ہوتی ہے وہ، دل نہیں ہوتا
آتا ہے جو کچھ منہ میں وہ کہہ جاتا ہے واعظ
اور اُس پہ یہ طرّہ ہے کہ قائل نہیں ہوتا
جب دردِ محبت میں یہ لذت ہے تو یارب
ہر عضو میں، ہر جوڑ میں، کیوں دل نہیں ہوتا
دیوانہ ہے، دنیا میں جو دیوانہ نہیں ہوتا
عاقل وہی ہوتا ہے، جو عاقل نہیں ہوتا
تم کو تو میں کہتا نہیں کچھ، حضرتِ ناصح
پر جس کو ہو تک ایسی وہ عاقل نہیں ہوتا
یہ شعر وہ فن ہے کہ امیرؔ اس کو جو برتو
حاصل یہی ہوتا ہے، کہ حاصل نہیں ہوتا
امیر مینائی
کچھ اور بلا ہوتی ہے وہ، دل نہیں ہوتا
آتا ہے جو کچھ منہ میں وہ کہہ جاتا ہے واعظ
اور اُس پہ یہ طرّہ ہے کہ قائل نہیں ہوتا
جب دردِ محبت میں یہ لذت ہے تو یارب
ہر عضو میں، ہر جوڑ میں، کیوں دل نہیں ہوتا
دیوانہ ہے، دنیا میں جو دیوانہ نہیں ہوتا
عاقل وہی ہوتا ہے، جو عاقل نہیں ہوتا
تم کو تو میں کہتا نہیں کچھ، حضرتِ ناصح
پر جس کو ہو تک ایسی وہ عاقل نہیں ہوتا
یہ شعر وہ فن ہے کہ امیرؔ اس کو جو برتو
حاصل یہی ہوتا ہے، کہ حاصل نہیں ہوتا
امیر مینائی
No comments:
Post a Comment