یاد کا موسم جب سے بادل چال ہوا
اجڑ گئے سپنے، جیون جنجال ہوا
کھیتوں میں پھر سرسوں کی رُت آ پہنچی
آج تجھے بِن دیکھے پورا سال ہوا
تیری راہیں تکتے آنکھیں سُوج گئیں
تیری چاپ ترستے دل پامال ہوا
تیرے غم میں پھٹ گئے سینے راہوں کے
کیا بتلاؤں پیڑوں کا جو حال ہوا
رامؔ نے شبنم موتی چننے چھوڑ دئیے
جب سے تِری زلفوں سے مالا مال ہوا
اجڑ گئے سپنے، جیون جنجال ہوا
کھیتوں میں پھر سرسوں کی رُت آ پہنچی
آج تجھے بِن دیکھے پورا سال ہوا
تیری راہیں تکتے آنکھیں سُوج گئیں
تیری چاپ ترستے دل پامال ہوا
تیرے غم میں پھٹ گئے سینے راہوں کے
کیا بتلاؤں پیڑوں کا جو حال ہوا
رامؔ نے شبنم موتی چننے چھوڑ دئیے
جب سے تِری زلفوں سے مالا مال ہوا
رام ریاض
ریاض احمد
No comments:
Post a Comment