Sunday 30 March 2014

گدا قناعت کو بیچتے ہیں

گدا قناعت کو بیچتے ہیں
خُدا کی دولت کو بیچتے ہیں
یہ حُسن والے قدم قدم پر
قرار و راحت کو بیچتے ہیں
عجیب ہیں باغباں چمن کے
گُلوں کی نکہت کو بیچتے ہیں
وطن میں ایسے بھی رہنما ہیں
مئے قیادت کو بیچتے ہیں
یہ واعظ و پارسا خُدایا
تیری فضیلت کو بیچتے ہیں
خرِد کا لیتے ہیں نام ساغر
جُنوں کی عظمت کو بیچتے ہیں

ساغر صدیقی

No comments:

Post a Comment