اے صبا جذب پہ جس دم دلِ ناشاد آیا
اپنی آغوش میں اڑ کر وہ پری زاد آیا
چشمِ موسیٰ ہمہ تن بن گیا میں حیرت سے
دیکھا اک بت کا وہ عالم کہ خدا یاد آیا
عاشقوں سے نہ رہا کوئی زمانہ خالی
کبھی وامق، کبھی مجنوں، کبھی فرہاد آیا
دل میں اک درد اٹھا آنکھوں میں آنسو بھر آئے
بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانئے کیا یاد آیا
بیتِ ہستی کے صباؔ ہو گئے معنی روشن
خواجہ آتش سا زمانے میں جو استاد آیا
صبا لکھنوی
اپنی آغوش میں اڑ کر وہ پری زاد آیا
چشمِ موسیٰ ہمہ تن بن گیا میں حیرت سے
دیکھا اک بت کا وہ عالم کہ خدا یاد آیا
عاشقوں سے نہ رہا کوئی زمانہ خالی
کبھی وامق، کبھی مجنوں، کبھی فرہاد آیا
دل میں اک درد اٹھا آنکھوں میں آنسو بھر آئے
بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانئے کیا یاد آیا
بیتِ ہستی کے صباؔ ہو گئے معنی روشن
خواجہ آتش سا زمانے میں جو استاد آیا
صبا لکھنوی
No comments:
Post a Comment