کچھ اس طرح وہ میری زندگی میں آیا تھا
کہ میرا ہوتے ہوئے بھی، بس ایک سایا تھا
ہوا میں اڑنے کی دُھن نے یہ دن دِکھایا تھا
اڑان میری تھی، لیکن سفر پرایا تھا
یہ کون راہ دِکھا کر چلا گیا مجھ کو
میں اپنے وعدے پہ قائم نے رہ سکا ورنہ
وہ تھوڑی دور جا کر تو لوٹ آیا تھا
نہ اب وہ گھر ہے نہ اس کے لوگ یاد وسیمؔ
نہ جانے اس نے کہاں سے مجھے چرایا تھا
وسیم بریلوی
No comments:
Post a Comment