نہ گفتگو سے نہ وہ شاعری سے جائے گا
عصا اٹھاؤ کہ فرعون اسی سے جائے گا
اگر ہے فکرِ گریباں تو گھر میں جا بیٹھو
یہ وہ عذاب ہے، دیوانگی سے جائے گا
بجھے چراغ، لٹیں عصمتیں، چمن اجڑا
یہ رنج جس نے دئیے، کب خوشی سے جائے گا
جیو ہماری طرح سے، مرو ہماری طرح
نظامِ زر تو اسی سادگی سے جائے گا
جگا نہ شہ کے مصاحب کو خواب سے جالبؔ
اگر وہ جاگ اٹھا، نوکری سے جائے گا
حبیب جالب
عصا اٹھاؤ کہ فرعون اسی سے جائے گا
اگر ہے فکرِ گریباں تو گھر میں جا بیٹھو
یہ وہ عذاب ہے، دیوانگی سے جائے گا
بجھے چراغ، لٹیں عصمتیں، چمن اجڑا
یہ رنج جس نے دئیے، کب خوشی سے جائے گا
جیو ہماری طرح سے، مرو ہماری طرح
نظامِ زر تو اسی سادگی سے جائے گا
جگا نہ شہ کے مصاحب کو خواب سے جالبؔ
اگر وہ جاگ اٹھا، نوکری سے جائے گا
حبیب جالب
No comments:
Post a Comment