Tuesday, 16 December 2014

مجھے یقیں ہے عدو کی مچان ٹوٹے گی

مجھے یقیں ہے عدو کی مچان ٹوٹے گی
مچان بچ بھی گئی تو کمان ٹوٹے گی
کہا نہیں تھا، کہ آخر کو تھک کے گِرنا ہے
کہا نہیں تھا کہ اونچی اڑان ٹوٹے گی
یہ موجِ نغمۂ ہستی اٹھے کہ نیچی رہے
مگر یہ طے ہے کہ آخر یہ تان ٹوٹے گی
تمہارے عہدِ محبت پہ استوار ہوں میں
میں ٹوٹ جاؤں گا جب یہ چٹان ٹوٹے گی

افتخار مغل

No comments:

Post a Comment