میں نہیں تھا ٹھیک یا تیرا رویہ تھا غلط
وقت کی گاڑی کا کوئی ایک پہیا تھا غلط
عشقِ بے ترتیب میں بے تال ڈالی تھی دھمال
کم سمجھ سمجھا کہ میرا تھیا تھیا تھا غلط
چاہیے تھا بولتا تجھ سے میں تیشے کی زبان
سنگ تھا تو، تجھ پہ اسلوبِ رقیہ تھا غلط
کون سی تلوار چل جانی تھی تجھ بے دین پر
عشق کے مسلک میں یہ تیرا تقیہ تھا غلط
پیار سے انکار کر کے جاں بچا لی بزدلا
عشق میں ایماں بچانے کا تہیہ تھا غلط
وقت کی گاڑی کا کوئی ایک پہیا تھا غلط
عشقِ بے ترتیب میں بے تال ڈالی تھی دھمال
کم سمجھ سمجھا کہ میرا تھیا تھیا تھا غلط
چاہیے تھا بولتا تجھ سے میں تیشے کی زبان
سنگ تھا تو، تجھ پہ اسلوبِ رقیہ تھا غلط
کون سی تلوار چل جانی تھی تجھ بے دین پر
عشق کے مسلک میں یہ تیرا تقیہ تھا غلط
پیار سے انکار کر کے جاں بچا لی بزدلا
عشق میں ایماں بچانے کا تہیہ تھا غلط
سعید دوشی
No comments:
Post a Comment