Sunday 28 December 2014

علمائے سو کے نام

علمائے سُو کے نام

امیروں کی حمایت میں دیا تم نے سدا فتویٰ
نہیں ہے دِین فروشوں ہم پہ یہ کوئی نیا فتویٰ
سفینہ اہلِ زر کا ڈوبنے والا ہے، شب زادو
کوئی فتویٰ بچا نہیں سکتا جاگیرداروں کو
بہت خوں پی چکے ہو اپنا بھی انجام اب دیکھو

تمہاری حیثیت کیا، کون ہو تم اور کیا فتویٰ

رضائے ایزدی تم نے کہا دِین الہٰی کو
نہیں مٹنے دیا تم نے نظامِ کجکلاہی کو
دیا تم نےطسہارا ہر قدم پر زار شاہی کو
مگر انسانیت کے سامنے کس کا چلا فتویٰ

امیروں کی حمایت میں دیا تم نے سدا فتویٰ

کہا تم نے کہ جائز ہے فرنگی کی وفاداری
بنایا تم نے ہر عہد میں مذہب کو سرکاری
لیے پرمٹ، دیئے فتوے، رکھی ایوب سے یاری
دکان کھولو نئی، جاؤ، پرانا ہو چکا فتویٰ

امیروں کی حمایت میں دیا تم نے سدا فتویٰ

حبیب جالب

No comments:

Post a Comment