روشنی یہ کس کی کھڑکیوں میں بولے
کون ہے جو ہر پَل آہٹوں میں بولے
خواب اُگ رہے ہیں کس کے میرے اندر
کون ہے جو سارے موسموں میں بولے
کس کی آہٹوں سے جگمگا اُٹھی ہوں
کس کے دیکھنے سے رُک رہی ہیں سانسیں
کس نظر کی خوشبو گیسوؤں میں بولے
خواب، رنگ، خوشبو، نُور میں وہ ڈھل کر
میرے دھیان کے سب راستوں میں بولے
ناہید ورک
No comments:
Post a Comment